فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَأَنفِقُوا خَيْرًا لِّأَنفُسِكُمْ ۗ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
پس جہاں تک تم سے ہو سکے اللہ سے ڈرتے رہو اور سنتے اور مانتے چلے جاؤ (١) اور اللہ کی راہ میں خیرات کرتے رہو جو تمہارے لئے بہتر ہے جو شخص اپنے نفس کی حرص سے محفوظ رکھا جائے وہی کامیاب ہے۔
یعنی جہاں تك ہو سكے مال و اولاد كے مقابلے میں اللہ كی اطاعت كو ترجیح دو اور اس كی معصیت سے اجتناب كرو اور مقدور پھر اللہ كا خوف ركھو۔ صحیحین میں ہے کہ ’’جو حكم میں كروں اسے اپنے مقدور بھر بجا لاؤ اور جس سے روك دوں رك جاؤ۔‘‘ (بخاری: ۷۲۸۸) پھر فرماتا ہے، جب تم كوئی چیز اللہ كی راہ میں دو گے اللہ اس كا بدلہ دے گا ہر صدقے كی جزا عطا فرمائے گا۔ تمہارا مسكینوں كے ساتھ سلوك كرنا گویا خدا كو قرض دینا ہے۔ وَ مَنْ يُّوْقَ شُحَّ كی تفسیر سورئہ حشر میں گزر چكی ہے وہاں ملاحظہ فرما لیں۔