يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے ایمان والو! تمہاری بعض بیویاں اور بعض بچے تمہارے دشمن ہیں (١) پس ان سے ہوشیار رہنا (٢) اور اگر تم معاف کردو اور درگزر کر جاؤ اور بخش دو تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے (٣)۔
اللہ كی یاد اور مال واولاد كی محبت: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے كہ بعض عورتیں اپنے مردوں كو اور بعض اولادیں اپنے ماں باپ کو یاد الٰہی اور نیك عمل سے روك دیتی ہیں۔ جو درحقیقت دشمنی ہے۔ ایسا نہ ہو كہ تمہارے مال اور تمہاری اولادیں تمہیں اللہ کی یاد سے غافل كر دیں۔ اگر ایسا ہوگیا تو تمہیں بڑا گھاٹا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ تنبیہ فرما رہا ہے كہ ان سے ہوشیار رہو اپنے دین كی نگہبانی ان کی ضروریات اور فرمائشوں كے پورا كرنے پر مقدم ركھو، بیوی بچوں اور مال كی خاطر انسان قطع رحمی كرگزرتا ہے، اللہ كی نافرمانی پر تل جاتا ہے، ان كی محبت میں پھنس كر احكام اسلامی كو پس پشت ڈال دیتا ہے۔ ان سے درگزر كرو: ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں، بعض اہل مكہ اسلام قبول كر چكے تھے، مگر زن و فرزند كی محبت نے انھیں ہجرت سے روك دیا، پھر جب اسلام خوب پھیل گیا۔ تب یہ لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آگئے۔ دیكھا كہ ان سے پہلے كے مہاجرین نے بہت كچھ علم دین حاصل كر لیا ہے۔ اب جی میں آیا كہ بال بچوں كو سزا دیں جس پر فرمان ہوا: اِنْ تَعْفُوْا یعنی اب درگزر كرو۔ آئندہ كے لیے ہوشیار رہو۔(ترمذی: ۳۳۱۷)