إِن يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُوا لَكُمْ أَعْدَاءً وَيَبْسُطُوا إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُم بِالسُّوءِ وَوَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ
اگر وہ تم پر کہیں قابو پا لیں تو وہ تمہارے (کھلے) دشمن ہوجائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کرنے لگیں اور (دل سے) چاہنے لگیں کہ تم بھی کفر کرنے لگ جاؤ (١)
یعنی تمہارے خلاف ان كے دلوں میں بغض ہے كہ اگر ان كافروں كا بس چلے اور انھیں كوئی موقعہ مل جائے تو نہ اپنے ہاتھ پاؤں سے تمہیں نقصان پہنچانے سے دریغ كریں گے نہ برا كہنے سے اپنی زبانیں روكیں گے۔ جو ان كے امكان میں ہوگا کر گزریں گے بلكہ تمام تر كوششیں اس پر صرف كر دیں گے كہ تمہیں بھی اپنی طرح كافر بنا لیں اور تم ان كے ساتھ محبت كی پینگیں بڑھا رہے ہو۔ غرض یہ كہ مسلمانوں كو كافروں پر اعتماد كرنے اور ان سے ایسے گہرے تعلقات اور دلی میل ركھنے سے روكا جا رہا ہے۔