لَئِنْ أُخْرِجُوا لَا يَخْرُجُونَ مَعَهُمْ وَلَئِن قُوتِلُوا لَا يَنصُرُونَهُمْ وَلَئِن نَّصَرُوهُمْ لَيُوَلُّنَّ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنصَرُونَ
اگر وہ جلا وطن کئے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہ جائیں گے اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ان کی مدد بھی نہ کریں گے (١) اور اگر (با لفرض) مدد پر آبھی گئے (٢) تو پیٹھ پھیر کر (بھاگ کھڑے) ہوں (٣) پھر مدینہ نہ جائیں گے۔
وہ سراسر جھوٹے ہیں: یعنی جو پیغام انھوں نے یہودیوں كو بھیجا ہے وہ بھی سراسر جھوٹ ہے جس سے وہ یہودیوں كو مسلمانوں كے خلاف اكسا رہے ہیں كہ وہ دلیر ہو كر جنگ لڑیں تو ہمارا كام از خود ہی بن جائے گا اور مسلمانوں سے نجات مل جائے گی ورنہ حقیقت یہ ہے كہ یہ منافق نہ لڑائی میں ان كا ساتھ دینے كی نیت ركھتے ہیں اور نہ جلا وطنی میں اور اگر وہ لڑائی میں حصہ لیں بھی تو دم دبا كر بھاگ نكلیں گے۔ كیونكہ مكار اور دغا باز لوگ ہمیشہ بزدل اور بھگوڑے ہوا كرتے ہیں۔