أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
کیا تو نے منافقوں کو نہ دیکھا ؟ کہ اپنے اہل کتاب کافر بھائیوں سے کہتے ہیں اگر تم جلا وطن کئے گئے تو ضرور بالضرور ہم تمہارے ساتھ نکل کھڑے ہونگے اور تمہارے بارے میں ہم کبھی بھی کسی کی بات نہ مانیں گے اور اگر تم سے جنگ کی جائے گی تو بخدا ہم تمہاری مدد کریں گے (١)، لیکن اللہ تعالیٰ گواہی دیتا ہے کہ یہ قطعًا جھوٹے ہیں (٢)۔
اس سے مراد عبداللہ بن ابی رئیس المنافقین كی طرف سے بنو نضیر كے نام وہ پیغام ہے، جس نے یہود كو مزید سركش بنا دیا تھا اور یہی لوگ منافقوں كے حقیقی بھائی تھے۔ ان سے وعدہ كیا كہ ہم تمہارے ساتھی ہیں لڑنے میں تمہاری مدد كریں گے اور اگر تم ہار گئے اور مدینہ سے دیس نكالا ملا تو ہم بھی تمہارے ساتھ اس شہر كو چھوڑ دیں گے۔