وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا وَإِبْرَاهِيمَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ۖ فَمِنْهُم مُّهْتَدٍ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ
بیشک ہم نے نوح اور ابراہیم (علیہما السلام) کو (پیغمبر بنا کر) بھیجا اور ہم نے دونوں کو اولاد پیغمبری اور کتاب جاری رکھی تو ان میں کچھ تو راہ یافتہ ہوئے اور ان میں سے اکثر نافرمان رہے۔
حضرت نوح اور حضرت ابراہیم علہما السلام کی فضیلت: حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس فضیلت کو دیکھئے کہ حضرت نوح علیہ السلام کے بعد سے لے کر حضرت ابراہیم علیہ السلام تک جتنے پیغمبر آئے سب آپ ہی کی نسل سے آئے۔ اور پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد جتنے نبی اور رسول آئے سب کے سب آپ ہی کی نسل سے ہوئے۔ تمام انبیاء اپنی اولاد اور اپنی امت کو کفر وشرک اور افتراق وانتشار سے بچنے کی تاکید کرتے رہے۔ مگر تھوڑے ہی لوگ ایسے تھے جنھوں نے انبیاء کی وصیت اور نصیحت کو قبول کیا ورنہ لوگوں کی اکثریت کفر وشرک میں ہی مبتلا ہوگئی اور امت واحدہ کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کر دئیے۔