سورة الواقعة - آیت 28

فِي سِدْرٍ مَّخْضُودٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ بغیر کانٹوں کی بیریوں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کسی خاردار درخت کے کانٹے توڑ کر یا کاٹ کر اسے بے خار بنا دینے کو مَخْضُود، کہتے ہیں کہ بیری کے درخت کے جتنے کانٹے کم ہوں اتنا ہی اس کا پھل اچھا اور مزے دار ہوتا ہے۔ اور جنت کی بیریاں بالکل بے خار ہوں گی یعنی ان بیریوں کا پھل دنیا جیسا نہیں بلکہ بے حد لذیذ ہوگا۔ مَآءٍ مَّسْکُوْبٍ، یعنی (پانی وغیرہ) کا گرنا اور بہانا (السکب) لگاتار بارش، یا موٹے موٹے قطروں والی بارش کو کہتے ہیں جس کا پانی بہہ نکلے۔ یعنی مسلسل گرنے والی آبشار اور اس کا بہتا ہوا پانی ہوگا۔