سورة الرحمن - آیت 56

فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہاں (شرمیلی) نیچی نگاہ والی حوریں ہیں (١) جنہیں ان سے پہلے کسی جن و انس نے ہاتھ نہیں لگایا (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حوروں کے اوصاف: ان جنت کی عورتوں کی اولین اور اہم صفت یہ ہوگی کہ اپنے شوہروں کے سوا کسی کو دیکھنے کی کوشش نہ کریں گی اور ان کے خاوند بھی ان پر سو جان سے مائل ہوں گے۔ یہ بھی جنت کی کسی چیز کو اپنے ان مومن خاوندوں سے بہتر نہ پائیں گی۔ یہ حوریں کنواری، اچھوتی اور نوجوان ہوں گی، ان جنتیوں سے پہلے ان کے پاک پنڈے کو کسی انس وجن کا ہاتھ بھی نہیں لگا انھیں ان کی دنیا کی بیویاں نوخیز اور کنواری بنا کر عطائی جائیں گی۔ یہ آیت مومن جنوں کے جنت میں جانے کی دلیل ہے اور جنوں میں بھی توالد وتناسل کا سلسلہ موجود ہے اور مومن جن جنت میں داخل ہوں گے۔ اہل جنت کو حوروں کے علاوہ جو عورتیں ملیں گی وہ وہی ہوں گی جو اس دنیا میں ان کی بیویاں ہوں گی، اگر وہ اس دنیا میں صاحب اولاد یا بوڑھی ہو چکی تھیں تب بھی انھیں نوخیز اور کنواری بنا کر جنت میں داخل کیا جائے گا۔ پس اپنے پالنے والے کی کس کس نعمتوں کے منکر ہوں گے۔