سورة الرحمن - آیت 10

وَالْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اسی نے مخلوق کے لئے زمین بچھا دی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آسمانوں کو تو اس نے بلند و بالا کیا اور زمین کو اس نے نیچی اور پست کر کے بچھا دیا۔ اور اس میں مضبوط پہاڑ مثل میخوں کے لگاڑ دئیے تاکہ وہ ہلے جلے نہیں اور اس پر جو مخلوق بستی ہے وہ آرام سے رہے۔ پھر زمین کی مخلوق کو دیکھو، ان کی مختلف قسموں، مختلف شکلوں، مختلف رنگوں، مختلف زبانوں مختلف عادات و اطوار پر نظر ڈال کر خدا کی قدرت کاملہ کا اندازہ کرو۔ ساتھ ہی زمین کی پیداوار کو دیکھو۔ رنگ برنگ کے کھٹے میٹھے، پھیکے سلونے، طرح طرح کی خوشبوؤں والے پھل فروٹ اور کھجور کے درخت، جو نفع دینے والا، اور لگنے کے وقت سے خشک ہو جانے تک اور اس کے بعد بھی کھانے کے کام میں آنے والا عام میوہ ہے۔ اس پر خوشے ہوتے ہیں جنھیں چیر کریہ باہر آتا ہے۔ اس کا درخت بالکل سیدھا اور بے ضرر ہوتا ہے۔ اناج یا دانے تو انسان کی خوراک بنتے ہیں اور بھوسی جانوروں کی خوراک بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ایسی چیزیں بھی پیدا ہوتی ہیں جو کھانے کے کام نہیں آتیں تاہم ان کی خوشبو وغیرہ سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔