سورة القمر - آیت 20

تَنزِعُ النَّاسَ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنقَعِرٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو لوگوں کو اٹھا اٹھا کر دے پٹختی تھی، گویا کہ وہ جڑ سے کٹے ہوئے کھجور کے تنے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

گویا کٹے ہوئے کھجور کے تنے: یعنی درازی قد کے ساتھ ان کی بے بسی اور لا چارگی کا بھی اظہار ہے کہ عذاب الٰہی کے سامنے وہ کچھ نہ کر سکے حالانکہ انھیں اپنی قوت و طاقت پر بڑا گھمنڈ تھا۔ یہ ہوا ان کو پاؤں سے اُکھاڑ کر زمین پر پٹخ دیتی تھی۔ جس سے ان کی گردنیں ٹوٹ جاتی تھیں اور یوں معلوم ہوتا تھا کہ وہ بھی کھجوروں کے جڑ سے اُکھڑے ہوئے درخت ہی ہیں۔