سورة النجم - آیت 27

إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلَائِكَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنثَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بیشک لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کا زنانہ نام مقرر کرتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ مشرکین کے اس قول کی تردید فرماتا ہے کہ خدا کے فرشتے اس کی لڑکیاں ہیں جیسے سورہ زخرف (۱۹) میں فرمایا کہ: ﴿وَ جَعَلُوا الْمَلٰٓىِٕكَةَ ﴾ خدا کے مقبول بندوں اور فرشتوں کو انھوں نے اللہ کی لڑکیاں ٹھہرا دیا ہے۔ کیا ان کی پیدائش کے وقت یہ موجود تھے؟ ان کی شہادت لکھی جائے گی اور ان سے پرسش کی جائے گی۔ پھر فرمایا کہ یہ لوگ فرشتوں کے زنانہ نام رکھتے ہیں جو ان کی بے علمی کا نتیجہ ہے۔ محض جھوٹ، کھلا بہتان بلکہ صریح شرک ہے۔ یہ صرف ان کی اٹکل ہے۔ اور یہ ظاہر ہے کہ اٹکل پچو باتیں حق کے قائم مقام نہیں ہوتیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ: ’’گمان سے بچو گمان بد ترین جھوٹ ہے۔‘‘ (بخاری: ۶۰۶۶، مسلم: ۲۵۶۳)