وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُونَهُ فَنَبَذُوهُ وَرَاءَ ظُهُورِهِمْ وَاشْتَرَوْا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَبِئْسَ مَا يَشْتَرُونَ
اور اللہ تعالیٰ نے جب اہل کتاب سے عہد لیا کہ تم اسے سب لوگوں سے ضرور بیان کرو گے اور اسے چھپاؤ گے نہیں تو پھر بھی ان لوگوں نے اس عہد کو اپنی پیٹھ پیچھے ڈال دیا اور اسے بہت کم قیمت پر بیچ ڈالا۔ ان کا یہ بیوپار بہت برا ہے۔
اللہ نے یہود سے عہد لیا تھا کہ کتاب الٰہی (یعنی تورات اور انجیل)پر سختی سے عمل کریں گے اس میں جو احکام ہیں ان کی خوب اشاعت کریں گے۔ جو باتیں درج ہیں اور آخری نبی کی جو صفات ہیں انھیں لوگوں کے سامنے بیان کریں گے۔ اور انھیں چھپائیں گے نہیں۔ لیکن ان لوگوں نے دنیا کے تھوڑے سے مفادات کے لیے اللہ کے اس عہد کو پس پشت ڈال دیا۔ اس آیت میں اہل علم کو تنبیہ و تلقین کی گئی ہے کہ ان کے ہاں جو نافع یعنی نفع مند علم ہے جس سے لوگوں کے اعمال و عقائد کی اصلاح ہوسکتی ہے وہ لوگوں تک ضرور پہنچانا چاہیے۔ دنیاوی اغراض و مقاصد کی خاطر ان کو چھپانا بہت بڑا جرم ہے۔ قیامت والے دن ایسے لوگوں کو آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔