سورة الذاريات - آیت 44
فَعَتَوْا عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقَةُ وَهُمْ يَنظُرُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
لیکن انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی جس پر ان کے دیکھتے دیکھتے (تیز تند) کڑاکے (١) نے ہلاک کردیا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
گرنے والی بجلی کا عذاب: صاعقہ آسمان سے گرنے والی بجلی کو کہتے ہیں اور وہ جس چیز پر گرتی ہے اسے جلا کر خاکستر بنا دیتی ہے ۔ قوم ثمود کا قصہ بھی پہلے بہت سے مقامات پر گزر چکا ہے۔ ان پر جو عذاب نازل ہوا اس کے لیے کہیں صحیحہ (زبردست چیخ کڑک، دھماکہ) کا لفظ آیا ہے اور کہیں رجفۃ (زلزلہ) کا گویا ان پر زمین سے بھی عذاب آیا تھا اور آسمان سے بھی۔ اور ہر مقام پر کسی ایک پہلو کا ذکر کر دیا گیا ہے۔