وَفِي مُوسَىٰ إِذْ أَرْسَلْنَاهُ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
موسٰی (علیہ السلام کے قصے) میں (بھی ہماری طرف سے تنبیہ ہے) کہ ہم نے فرعون کی طرف کھلی دلیل دے کر بھیجا۔
انجام تکبر: جس طرح قوم لوط کے واقعہ کو دیکھ کر لوگ عبرت حاصل کر سکتے ہیں اسی قسم کا فرعونیوں کا واقعہ ہے۔ ہم نے انکی طرف اپنے پیغمبر موسیٰ کلیم اللہ کو روشن دلیلیں اور واضح برہان دے کر بھیجا لیکن ان کے سردار فرعون نے جو تکبر کا مجسمہ تھا حق ماننے سے انکار کیا اور ہمارا فرمان کو بے پرواہی سے ٹال دیا۔ اس دشمن خدا نے اپنی طاقت و قوت کے گھمنڈ پر، اپنے راج، اور لشکر کے بل بوتے پر رب کے فرمان کی عزت نہ کی اور اپنے دربار والوں کو ساتھ ملا کر حضرت موسیٰ( علیہ السلام ) کی ایذا رسانی پر اتر آیا۔ اور کہنے لگا موسیٰ علیہ السلام یا تو جادوگر ہے یادیوانہ ہے۔ پس اس جابر و ظالم، فاجر اور متکبر شخص کو ہم نے اس کے لاؤ لشکر سمیت دریا برد کر دیا۔