سورة ق - آیت 41

وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِن مَّكَانٍ قَرِيبٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور سن رکھیں (١) کہ جس دن ایک پکارنے (٢) والا قریب ہی جگہ سے پکارے گا (٣)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی قیامت کے جو احوال وحی کے ذریعے سے بیان کیے جا رہے ہیں انھیں توجہ سے سنیں۔ یہ نفخہ صورِ ثانی کا وقت ہو گا اور پکارنے والا فرشتہ کہے گا’’ اے مرے ہوئے لوگو! سب اپنی اپنی قبروں سے اللہ کے حکم سے زندہ ہو کر نکل آؤ۔ اور اللہ کے سامنے جو ابدہی کے لیے پیش ہو جاؤ۔‘‘ قبروں میں پڑا ہوا ہر شخص یوں محسوس کرے گا کہ کہیں قریب ہی سے یہ آواز آرہی ہے۔