سورة الأحقاف - آیت 3

مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنذِرُوا مُعْرِضُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ہم نے آسمانوں اور زمین اور ان دونوں کے درمیان کی تمام چیزوں کو بہترین تدبیر کے ساتھ ہی ایک مدت معین کے لئے پیدا کیا ہے (١) اور کافر لوگ جس چیز سے ڈرائے جاتے ہیں منہ موڑ لیتے ہیں۔ (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آسمان و زمین کی تمام چیزیں اس نے عبث اور باطل پیدا نہیں کیں۔ بلکہ سراسر حق کے ساتھ اور بہترین تدبیر کے ساتھ بنائی ہیں۔ اور ان سب کے لیے وقت مقرر ہے جو نہ گھٹے گا نہ بڑھے گا۔ لیکن اس رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے، اس کتاب سے اور اللہ کے ڈراوے کی اور نشانیوں سے بد باطن لوگ ہی بے پرواہی کرتے ہیں۔ نہ اس پر ایمان لاتے ہیں اور نہ آخرت سے بچنے کی تیاری کرتے ہیں۔