سورة الجاثية - آیت 35

ذَٰلِكُم بِأَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ اس لئے ہے کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کی ہنسی اڑائی تھی اور دنیا کی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا، پس آج کے دن نہ تو یہ (دوزخ) سے نکالے جائیں گے اور نہ ان سے عذر و معذرت قبول کیا جائے گا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ سزائیں تمہیں اس لیے دی گئی ہیں کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کا خوب مذاق اڑایا تھا اور دنیا کی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا۔ تم اسی پر مطمئن تھے۔ اور تم نے آخرت سے اس قدر بے فکری برتی کہ آج نقصان اور خسارے میں پڑ گئے اب تم دوزخ سے نکالے نہ جاؤ گے۔ اور نہ تم سے ہماری خفگی کو دور کرنے کی کوئی وجہ طلب کی جائے گی۔ اس عذاب سے تمہارا چھٹکارا بھی محال اور اب میری رضا مندی حاصل ہونا بھی نا ممکن۔ جیسے مومن بغیر حساب کتاب جنت میں جائیں گے۔ ایسے ہی تم بے حساب عذاب کیے جاؤ گے اور تمہاری توبہ بے سود رہے گی۔