سورة الزخرف - آیت 68
يَا عِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
میرے بندو! آج تم پر کوئی خوف (و ہراس) ہے اور نہ تم (بد دل اور) غمزدہ ہوگے (١)۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جنت کے حق دار: یعنی جن لوگوں نے تقویٰ کی بنیاد پر دوستی رکھی ہو گی۔ نیکی کے کاموں پر ایک دوسرے سے تعاون کیا ہو گا اللہ کے دین کے قیام کی خاطر آپس میں مشترکہ کوششیں کی ہوں گی اور دین کے رشتہ کو سب رشتوں اور محبتوں سے مقدم سمجھا ہو گا ایسے بندوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اعلان عام ہو گا کہ آج قیامت کے دن تمہیں کسی پریشانی کا خوف نہیں رکھنا چاہیے اور انھیں اپنی سابقہ زندگی پر کچھ ملال بھی نہ ہو گا۔ اس لیے کہ انہوں نے دنیا میں اپنی زندگی اللہ کی فرمانبرداری میں گزاری تھی۔