سورة الزخرف - آیت 44

وَإِنَّهُ لَذِكْرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ ۖ وَسَوْفَ تُسْأَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور یقیناً (خود) آپ کے لئے اور آپ کی (١) قوم کے لئے نصیحت ہے اور عنقریب تم لوگ پوچھے جاؤ گے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ کتاب نصیحت ہے: یعنی یہ کتاب قرآن کریم ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ سرا سر حق و صدق ہے۔ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ کی قوم کو دی جا رہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اور آپ کی قوم کی اس سے زیادہ خوش نصیبی کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ ہم آپ کی طرف وہ کتاب نازل کر رہے ہیں جو تاقیامت ساری دنیا کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنے گی۔ اور دوسری قوموں کو چھوڑ کر آپ کی قوم اس پیغام الٰہی کو دنیا کے کونے کونے میں پہچانے کا ذریعہ بنے گی۔ لہٰذا اس وقت جو لوگ اس عظیم نعمت کا مذاق اڑاتے ہیں یا اسے سننا بھی گوارا نہیں کرتے ان سے یقیناً باز پرس ہونے والی ہے۔ اور اے مسلمانو! تم سے بھی پوچھا جائے گا کہ کیا تم نے اللہ کا یہ پیغام دنیا والوں کو پہنچا دیا تھا؟