سورة الشورى - آیت 26

وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ایمان والوں اور نیکوکار لوگوں کی سنتا ہے (١) اور انہیں اپنے فضل سے اور بڑھا کردیتا ہے اور کفار کے لئے سخت عذاب ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دعا کی قبولیت کے لیے نیک اعمال کی شرط: دعا کی قبولیت کے لیے نیک اعمال کی شرط لگائی۔ ان نیک اعمال میں کسب حلال بہت بڑا نیک عمل ہے۔ کیوں کہ اگر انسان کی کمائی حلال نہ ہو گی تو اس کی دعا قبول نہ ہو گی۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک شخص دور سے آتا ہے پریشان حال اور پراگندہ بال ہے اور کعبہ کا غلاف پکڑ کر کہتا ہے کہ یا رب، یا رب میری دعا قبول فرما۔ مگر اس کی دعا کیسے قبول ہو سکتی ہے، جب کہ اس کا کھانا حرام، پینا حرام اور گوشت پوست بھی حرام کمائی سے بنا ہو۔‘‘ (مسلم: ۱۰۱۵)