سورة الشورى - آیت 19

اللَّهُ لَطِيفٌ بِعِبَادِهِ يَرْزُقُ مَن يَشَاءُ ۖ وَهُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بڑا ہی لطف کرنے والا ہے، جسے چاہتا ہے کشادہ روزی دیتا ہے اور وہ بڑی طاقت، بڑے غلبے والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بہت مہربان ہے۔ جو اپنے بندوں کو روزیاں دیتا ہے لیکن ہر ایک کو یکساں رزق نہیں ملتا بلکہ اپنی حکمت کے پیش نظر کسی کو زیادہ دیتا ہے اور کسی کو کم۔ یہ اس کی مشیئت پر منحصر ہے۔ البتہ ہر ایک کو دیتا ضرور ہے۔ جتنا رزق اس نے کسی کے مقدر میں لکھ دیا ہے۔ کوئی طاقت یا کوئی ہستی اس کی مقدار کو نہ بڑھا سکتی ہے اور نہ اس کا رزق کم کر سکتی ہے۔ کیوں کہ وہ خود سب سے بڑھ کر طاقت ور اور زبرست ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے زیادہ اذیت کی بات سن کر صبر کرنے والا کوئی نہیں ہے، مشرک لوگ کہتے ہیں کہ اس کی اولاد ہے مگر وہ پھر بھی انہیں عافیت سے رکھتا ہے اور رزق عطا کرتا ہے۔ (بخاری: ۷۳۷۸)