وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اور اس اللہ کی نشانیوں میں سے (یہ بھی) ہے کہ تو زمین کو دبی دبائی دیکھتا ہے (١) پھر جب ہم اس پر مینہ برساتے ہیں تو وہی ترو تازہ ہو کر ابھرنے لگتی ہے (٢) جس نے اسے زندہ کیا وہی یقینی طور پر مردوں کو بھی زندہ کرنے والا ہے (٣)
اس کی قدرت کی نشانی ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کر سکتا ہے۔ اگر دیکھنا چاہتے ہو تو مردہ زمین کا بارش سے جی اٹھنا دیکھ لو کہ وہ خشک، چٹیل، اور بے گھاس پتوں کے بغیر ہوتی ہے۔ مینہ برستے ہی کھتیاں، پھل، سبزہ، گھاس اور پھول وغیرہ اُگ آتے ہیں۔ اور وہ ایک عجیب انداز سے اپنے سبزے کے ساتھ لہلہانے لگتی ہے۔ اسے زندہ کرنے والا تمہیں بھی زندہ کرے گا۔ یقین جانو کہ وہ جو چاہے اس کی قدرت اسے حاصل ہے۔ حدیث میں ہے اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جس سے لوگوں کے جسم اس طرح (زمین سے) اگ پڑیں گے جس طرح سبزی اگتی ہے۔ (مسلم: ۲۹۵۵)