أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
کیا انہوں نے زمین میں چل پھر کر اپنے سے پہلوں کا انجام نہیں دیکھا (١) جو ان سے تعداد میں زیادہ تھے قوت میں سخت اور زمین میں بہت ساری یادگاریں چھوڑی تھیں (٢) ان کے کئے کاموں نے انہیں کچھ بھی فائدہ نہ پہنچایا۔ (٣)
اقوام سابقہ کی شان و شوکت: سابقہ اقوام اپنے قدو قامت، جسمانی قوت، فن تعمیر اور فن زراعت میں ان کفار مکہ سے بہت آگے تھے اور یہ لوگ تو ان کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں۔ وہ لوگ عمارتیں، کار خانے اور کھیتوں وغیرہ کو بھی زیادہ رکھنے والے تھے اور بڑے مال دار تھے۔ لیکن کوئی چیز ان کے کام نہ آئی۔ کسی نے اللہ کے عذاب کو نہ ٹالا نہ ہٹایا۔ یہ تھے ہی غارت ہونے والے ان کی بستیوں کے آثار اور کھنڈر تو دیکھیں جو ان کے علاقوں میں ہی ہیں کہ ان کا انجام کیا ہوا؟