فَسَتَذْكُرُونَ مَا أَقُولُ لَكُمْ ۚ وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
پس آگے چل کر تم میری باتوں کو یاد کرو گے (١) میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں (٢) یقیناً اللہ تعالیٰ بندوں کا نگران ہے۔ (٣)
یعنی گو تم اس وقت میری باتوں کی قدر نہ کرو۔ لیکن عنقریب وہ وقت آئے گا جب میری باتوں کی صداقت اور حقانیت تم پر واضح ہو جائے گی۔ اس وقت ندامت و حسرت اور افسوس کرو گے لیکن وہ محض بے سود ہو گا۔ میں تو اپنا کام اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔ میرا توکل اسی کی ذات پر ہے۔ میں تو اپنے ہر کام میں اسی سے مدد طلب کرتا ہوں۔ مجھے تم سے کوئی واسطہ نہیں۔ اللہ اپنے بندوں کے تمام حالات سے باخبر ہے۔ جو مستحق ہدایت ہیں ان کی وہ راہنمائی کرے گا اور مستحقین ضلالت اس کی راہنمائی سے محروم رہیں گے۔ اس کا ہر کام حکمت والا ہے اور ان حکمتوں کو وہی خوب جانتا ہے۔