سورة غافر - آیت 42

تَدْعُونَنِي لِأَكْفُرَ بِاللَّهِ وَأُشْرِكَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَأَنَا أَدْعُوكُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تم مجھے دعوت دے رہے ہو کہ میں اللہ کے ساتھ کفر کروں اور اس کے ساتھ شرک کروں جس کا کوئی علم مجھے نہیں اور میں تمہیں غالب بخشنے والے (معبود) کی طرف دعوت دے رہا ہوں۔ (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مومن کہتا ہے میں تمہیں اللہ کی طرف لے جانا چاہتا ہوں جو بڑی عزت اور کبریائی والا ہے۔ باوجود اس کے کہ وہ ہر شخص کی دعا قبول کرتا ہے جو اس کی طرف جھکے اور توبہ کرے۔ اور تم مجھے بلا رہے ہو سوائے اللہ کے دوسروں کی عبادت کی طرف یعنی بتوں کی طرف۔ جو کسی کی پکار سننے کی استعداد ہی نہیں رکھتے کہ کسی کو نفع پہنچا سکیں یا نقصان۔ جیسا کہ ارشاد فرمایا: ﴿اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَآءَكُمْ وَ لَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ﴾ ’’اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار سنتے ہی نہیں۔ اور اگر بالفرض سن بھی لیں تو فریاد رسی نہیں کریں گے۔‘‘