سورة غافر - آیت 27

وَقَالَ مُوسَىٰ إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُم مِّن كُلِّ مُتَكَبِّرٍ لَّا يُؤْمِنُ بِيَوْمِ الْحِسَابِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

موسٰی (علیہ السلام) نے کہا میں اپنے اور تمہارے رب کی پناہ میں آتا ہوں ہر اس تکبر کرنے والے شخص (کی برائی) سے جو روز حساب پر ایمان نہیں رکھتا۔ (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے علم میں جب یہ بات آئی کہ فرعون مجھے قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو آپ نے فرمایا میں اس کی اور اس جیسے لوگوں کی برائی سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں۔ اے میرے لوگو! میں ہر اس شخص کے ایذا رسانی سے جو حق سے تکبر کرنے والا اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والا نہ ہو، اپنے اور تمہارے رب کی پناہ میں آتا ہوں۔ حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے خوف ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے: اَللَّھُمَّ اِنَّا نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ وَ نَجْعَلُکَ فِی نُحُوْرِھِمْ ’’ یعنی اے اللہ ان کی برائی سے ہم تیری پناہ میں آتے ہیں اور ہم تجھ پر ان کے مقابلے میں بھروسہ کرتے ہیں۔ (ابوداود: ۱۵۳۷، حاکم: ۲/۱۴۲) حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔