سورة الزمر - آیت 47

وَلَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لَافْتَدَوْا بِهِ مِن سُوءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَبَدَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَكُونُوا يَحْتَسِبُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اگر ظلم کرنے والوں کے پاس وہ سب کچھ ہو جو روئے زمین پر ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو، تو بھی بدترین سزا کے بدلے میں قیامت کے دن یہ سب کچھ دے دیں (١) اور ان کے سامنے اللہ کی طرف سے وہ ظاہر ہوگا جس کا گمان بھی انہیں نہ ہوگا۔ (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ظالموں سے مراد مشرکین ہیں: یعنی اگر ان کے پاس روئے زمین کے خزانے اور اتنے ہی اور ہوں تو بھی یہ قیامت کے بد ترین عذاب کے بدلے اپنے فدیہ میں اور اپنی جان کے بدلے میں دینے کو تیار ہو جائیں گے۔ لیکن اس دن کوئی فدیہ، کوئی بدلہ قبول نہ کیا جائے گا جیسے سورہ آل عمران میں فرمایا: ﴿مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ﴾ ’’وہ زمین بھر سونا بھی بدلے میں دے دیں تو قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘