سورة الزمر - آیت 43

أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ شُفَعَاءَ ۚ قُلْ أَوَلَوْ كَانُوا لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا وَلَا يَعْقِلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا (اوروں) کو سفارشی مقرر کر رکھا ہے؟ آپ کہہ دیجئے! کہ گو وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی یہ بتوں اور معبودان باطل کو اپنا سفارشی اور شفیع سمجھے بیٹھے ہیں۔ اس کی کوئی دلیل ہے نہ حجت۔ نہ انہیں کچھ اختیار ہے نہ عقل و شعور۔ وہ تو پتھر اور جمادات ہیں۔ اس لیے اپنے نبی کو حکم دیا کہ ان سے کہہ دو کہ کوئی نہیں جو اللہ کے سامنے لب ہلا سکے۔ شفاعت کی تمام اقسام کا مالک صرف اللہ ہی ہے۔ اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش نہیں کر سکے گا۔ پھر صرف ایک اللہ ہی کی عبادت کیوں نہ کی جائے۔ تاکہ وہ راضی ہو جائے اور شفاعت کے لیے سہارا ڈھونڈنے کی ضرورت نہ رہے۔ زمین و آسمان کا بادشاہ تنہا وہی ہے۔ قیامت کے دن تم سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ اس وقت وہ عدل کے ساتھ تم سب میں سچے فیصلے کرے گا۔ اور ہر ایک کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے گا۔