سورة آل عمران - آیت 106

يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جس دن بعض چہرے سفید ہونگے اور بعض سیاہ (١) سیاہ چہروں والوں (سے کہا جائے گا) کہ تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا ؟ اب اپنے کفر کا عذاب چکھو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایمان لانے والوں کے دو گروہ ہونگے، (۱) روشن چہرے تو صرف ان لوگوں کے ہونگے جو دین حق پر قائم و ثابت قدم رہے یہ سرخرو ہونگے اور یہی لوگ اللہ کے سایہ رحمت میں ہونگے۔ (۲) دوسرے وہ لوگ جنہوں نے ایمان کے بعد کفر کیا یعنی جن لوگوں نے گمراہ فرقوں میں شامل ہوکر کفر کی روش اختیار کی انہی کے چہرے سیاہ ہونگے اور انہیں دردناک عذاب ہوگا۔ کفر کی طرف جانے والی کونسی چیز ہے؟ انسانی خواہشات بری دوستیاں، بُری صحبت اور برے تعلقات انھیں کی بنا پر قیامت کے دن اللہ انسان کو پکڑے گا۔