سورة الصافات - آیت 176
أَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
کیا ہمارے عذاب کی جلدی مچا رہے ہیں؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
عذاب کے لیے جلدی مچاتے ہیں۔ تعجب ہے کہ یہ طرح طرح کے چھوٹے چھوٹے عذابوں کی گرفت کے باوجود ابھی تک بڑے عذاب کو محال جانتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ کب آئے گا (یعنی بدر کا معرکہ، جنگ احزاب، اور فتح مکہ وغیرہ وغیرہ) مسلمانوں کے ہاتھوں قتل و سلب کی صورت میں آیا دوسرے جملے میں اس عذاب کا ذکر ہے جس سے یہ کفار و مشرکین آخرت میں دو چار ہوں گے۔