سورة الصافات - آیت 137

وَإِنَّكُمْ لَتَمُرُّونَ عَلَيْهِم مُّصْبِحِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور تم تو صبح ہونے پر ان کی بستیوں کے پاس سے گزرتے ہو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اہل مکہ سے خطاب: جو تجارتی سفر میں ان تباہ شدہ علاقوں سے آتے جاتے، گزرتے تھے ان کو کہا جا رہا ہے کہ تم صبح کے وقت بھی اور رات کے وقت بھی ان بستیوں پر سے گزرتے ہو جہاں اب بحیرہ مردار ہے، جو نہایت کریہہ اور بدبودار ہے، کیا تم انھیں دیکھ کر یہ بات نہیں سمجھتے کہ تکذیب رسل کی وجہ سے ان کا یہ بد انجام ہوا۔ تو تمھاری اس روش کا انجام بھی اس سے مختلف کیوں کر ہو گا؟ جب کہ تم بھی وہی کام کر رہے ہو جو انھوں نے کیے۔ تو پھر تم اللہ کے عذاب سے محفوظ کیوں کر ہو گے۔