سورة يس - آیت 63
هَٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یہی وہ دوزخ ہے جس کا تمہیں وعدہ دیا جاتا تھا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اب اس بے عقلی کا نتیجہ بھگتو اور اپنے کفر کے سبب سے جہنم کی سختیوں کا مزہ چکھو۔ تفسیر ابن جریر میں ہے کہ قیامت کے دن اللہ کے حکم سے جہنم اپنی گردن نکالے گی۔ جس میں سخت اندھیرا ہو گا اور وہ بالکل ظاہر ہو گی۔ وہ بھی کہے گی کہ اے انسانو! کیا اللہ تعالیٰ نے تم سے وعدہ نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی عبادت نہ کرنا؟ وہ تمہارا ظاہر دشمن ہے اور میری عبادت کرنا، یہ سیدھی راہ ہے۔ اس نے تم میں سے اکثروں کو گمراہ کر دیا ہے۔ کیا تم سمجھتے نہ تھے؟ اے گنہگارو! آج تم جدا ہو جاؤ اس وقت نیک و بد الگ ہو جائیں گے۔ ہر ایک گھٹنوں کے بل گر پڑے گا، ہر ایک کو اس کے نامۂ اعمال کی طرف بلایا جائے گا، آج ہی بدلے دئیے جاؤ گے جو کر کے آئے ہو۔ (تفسیر طبری: ۲۰/۵۴۲)