سورة يس - آیت 56

هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلَالٍ عَلَى الْأَرَائِكِ مُتَّكِئُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں مسہریوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہونگے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیاتم میں سے کوئی اس جنت میں جانے کا خواہش مند اور اس کے لیے تیاریاں کرنے والا مستعدی ظاہر کرنے والا ہے۔ جس میں کوئی خوف و خطر نہیں۔ رب کعبہ کی قسم وہ سراسر نور ہی نور ہے۔ اس کی تازگیاں بے حد ہیں اس کا سبزہ لہلہا رہا ہے۔ اس کے بالا خانے مضبوط بلند اور پختہ ہیں۔ اس کی نہریں بھری ہوئی اور بہہ رہی ہیں۔ اس کے پھل ذائقے دار پکے ہوئے اور بکثرت ہیں۔ اس میں خوبصورت نوجوان حوریں ہیں اور ان کے لباس ریشمی اور بیش قیمت ہیں۔ اُس کی نعمتیں ابدی اور لازوال ہیں۔ وہ سلامتی کا گھر ہے۔ وہ سبزہ اور تازے پھلوں کا باغ ہے۔ اس کی نعمتیں عمدہ اور بکثرت ہیں اور اس کے محلات بلند و بالا اور مزین ہیں، یہ سن کر جتنے صحابہ تھے کہنے لگے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہم اس کے لیے تیاری کرنے اور اس کے حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ان شا اللہ کہو۔ چنانچہ انھوں نے کہا : ان شا اللہ۔ (ابن ماجہ: ۴۳۳۲)