سورة فاطر - آیت 38
إِنَّ اللَّهَ عَالِمُ غَيْبِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بیشک اللہ تعالیٰ جاننے والا ہے آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزوں کا (١) بیشک وہی جاننے والا ہے سینوں کی باتوں کا (٢)۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہاں یہ بیان کرنے سے مقصد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تم دوبارہ دنیا میں جانے کی آرزو کر رہے ہو اور دعویٰ کر رہے ہو کہ اب نافرمانی کی جگہ اطاعت اور شرک کی جگہ توحید اختیار کرو گے لیکن ہمیں علم ہے کہ تم ایسا نہیں کرو گے تمہیں اگر دوبارہ دنیا میں بھیج بھی دیا جائے تو تم وہی کچھ کرو گے جو پہلے کرتے رہے ہو جیسا کہ سورہ انعام ۸۲ میں فرمایا: ﴿وَ لَوْ رُدُّوْا لَعَادُوْا لِمَا نُهُوْا عَنْهُ وَ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ﴾ ’’اگر انھیں دوبارہ دنیا میں بھیج دیا جائے تو وہی کریں گے جن سے انھیں منع کیا گیا تھا۔‘‘