سورة سبأ - آیت 29

وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پوچھتے ہیں کہ وہ وعدہ ہے کب؟ سچے ہو تو بتا دو۔ (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی یہ تو اللہ ہی کو معلوم ہے کہ ابھی اس نے کتنے اور انسان پیدا کرنے ہیں جن کا اس دنیا اور اسی نظام کائنات کے تحت امتحان لیا جانے والا ہے۔ اور یہ سب کچھ اس کے پہلے سے طے شدہ سکیم کے تحت ہو رہا ہے اور ہو کر رہے گا تمہارے جلدی مچانے یا پوچھتے رہنے سے وہ وقت سے پہلے نہیں آ سکتا، ہاں جب اس کا وقت آ گیا تو پھر ایک گھڑی کی تاخیر و تقدیم نہیں ہو سکتی۔ لہٰذا کرنے کا کام یہ ہے کہ اس دن کے آنے سے پہلے پہلے جو بہتر سے بہتر کام تم اپنے لیے کر سکتے ہو کر لو۔ (تیسیر القرآن)