لِّيُعَذِّبَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكَاتِ وَيَتُوبَ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
(یہ اس لئے) کہ اللہ تعالیٰ منافق مردوں عورتوں اور مشرک مردوں عورتوں کو سزا دے اور مومن مردوں عورتوں کی توبہ قبول فرمائے (١) اور اللہ تعالیٰ بڑا ہی بخشنے والا اور مہربان ہے۔
امانت داری جو حضرت آدم علیہ السلام نے کی، اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ منافق مرد و عورت اور مشرک مرد و عورت یعنی وہ جو ظاہر میں مسلمان اور باطن میں کافر تھے اور وہ جو اندر باہر سے یکساں کافر تھے انھیں تو سخت سزا ملے۔ اور مومن مرد و عورت پر اللہ کی رحمت نازل ہو۔ جو اللہ کو، اس کے فرشتوں کو، اس کے رسولوں کو مانتے تھے اور اللہ کے سچے فرمانبردار رہے۔ اللہ غفور الرحیم ہے۔ الحمد للہ سورۂ احزاب کی تفسیر ختم ہوئی۔ (ابن کثیر)