سورة الأحزاب - آیت 66

يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے (حسرت اور افسوس سے) کہیں گے کاش ہم اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ جہنم میں منہ کےبل ڈالے جائیں گے اس وقت تمنا کریں گے کہ کاش ہم اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تابعدار ہوتے۔ میدان قیامت میں بھی ان کی یہی تمنائیں ہوں گی اور وہ ہاتھ کو چباتے ہوئے کہیں گے کہ کاش ہم قرآن و حدیث کے عامل ہوتے۔ کاش کہ میں فلاں کو دوست نہ بناتا۔ اس نے تو مجھے قرآن و حدیث سے بہکا دیا۔ فی الواقع شیطان انسان کو ذلیل کرنے والا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿رُبَمَا يَوَدُّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ كَانُوْا مُسْلِمِيْنَ﴾ (الحجر: ۲) ’’عنقریب کفار آرزو کریں گے کہ کاش کہ وہ مسلمان ہوتے۔‘‘