سورة الأحزاب - آیت 17

قُلْ مَن ذَا الَّذِي يَعْصِمُكُم مِّنَ اللَّهِ إِنْ أَرَادَ بِكُمْ سُوءًا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ رَحْمَةً ۚ وَلَا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پوچھئے! اگر اللہ تمہیں کوئی برائی پہنچانا چاہے یا تم پر کوئی فضل کرنا چاہے تو کون ہے جو تمہیں بچا سکے (یا تم سے روک سکے) (١) اپنے لئے بجز اللہ تعالیٰ کے نہ کوئی حمائتی پائیں گے نہ مدد گار۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی موت و حیات بھی سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے اور دنیا میں عیش و آرام کرنا یا تکلیفیں اُٹھانا بھی۔ اگر تمہارے مقدر میں موت آ چکی ہے تو جنگ سے فرار کے بعد آ ہی جائے گی۔ اس طرح اگر چند دن عیش و آرام تمہاری قسمت میں ہے تو تبھی تمہیں نصیب ہو سکتا ہے۔ یہی وہ عقیدہ ہے جو ایک مخلص مومن کو بے پناہ جرأت عطا کرتا ہے۔ مگر منافق کو صرف دنیوی مفادات ہی عزیز ہوتے ہیں۔ مگر یہ اس حقیقت سے غافل ہیں کہ انھیں وہی کچھ مل سکتا ہے جو اللہ انھیں دینا چاہتا ہے۔ (تیسیر القرآن)