سورة آل عمران - آیت 63
فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پھر بھی اگر قبول نہ کریں تو اللہ تعالیٰ بھی صحیح طور پر فسادیوں کو جاننے والا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ یہ سب کچھ اصلاح کی خاطر نہیں ہوا بلکہ فساد کی وجہ سے ایسا کرنا چاہتے تھے۔ بگاڑ کی صورتیں: اللہ کو چھوڑ کر انسان سے رشتہ جوڑ لیا جائے۔ شوہر، ماں باپ، اولاد، رشتہ دار۔ ان کی حفاظت كرنا اور خیال ضرور رکھنا ہے۔ لیکن اللہ نے اپنی نافرمانی کا حکم کب دیا تھا؟ ہندو کلچر میں دیویوں کو غلام سمجھا جاتا ہے اسی طرح ہمارے ہاں عورت کو بھی غلام سمجھا جاتا ہے حکومت جو چاہے قانون نافذ کردے۔ قانون بنانے کا حق صرف اللہ کا ہے۔