سورة الأحزاب - آیت 15

وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ لَا يُوَلُّونَ الْأَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْئُولًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس سے پہلے تو انہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ پیٹھ نہ پھریں گے (١) اور اللہ تعالیٰ سے کئے ہوئے وعدہ کی باز پرس ہوگی (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقوں کا اپنے عہد سے انحراف: یہ عہد انھوں نے جنگ اُحد کے بعد کیا تھا کہ اگر آیندہ کوئی آزمائش کا موقع آیا تو ہم اپنے سابقہ قصور کی تلافی کر دیں گے پھر جب دو ہی سال بعد آزمائش کا موقعہ آ گیا تو ان لوگوں نے پہلے سے بھی زیادہ بزدلی دکھائی اور جنگ سے فرار کی راہیں سوچنے لگے بلکہ دوسروں کی بھی حوصلہ شکنی کرنے لگے۔ حتی کہ سب کو معلوم ہو گیا کہ یہ اپنے عہد میں کس قدر مخلص تھے اب ان سے ان کے اصل جرم کے علاوہ اس بد عہدی کی بھی باز پرس ہو گی۔ (تیسیر القرآن)