اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُمْ ثُمَّ رَزَقَكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۖ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَفْعَلُ مِن ذَٰلِكُم مِّن شَيْءٍ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ
اللہ تعالیٰ وہ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر روزی دی پھر مار ڈالے گا پھر زندہ کر دے گا بتاؤ تمہارے شریکوں میں سے کوئی بھی ایسا ہے جو ان میں سے کچھ بھی کرسکتا ہو۔ اللہ تعالیٰ کے لئے پاکی اور برتری ہے ہر اس شریک سے جو یہ لوگ مقرر کرتے ہیں۔
اللہ ہی خالق ورازق ہے: انسان اپنی ماں کے پیٹ سے ننگا، بے علم، بے سمجھ اور بے طاقت پیدا ہوتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ اسے سب چیزیں عطافرماتاہے۔مال،ملکیت، کمائی، تجارت، غرض بے شمار نعمتیں عطا فرماتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ دو صحابی حضورعلیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے۔اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کام میں مشغول تھے۔ہم نے بھی آپ صلی ا للہ علیہ وسلم کاہاتھ بٹایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔دیکھوسرہلنے لگے تب بھی روزی سے کوئی محروم نہیں رہتا۔انسان ننگا،بھوکادنیامیں آتاہے۔ایک چھلکابھی اس کے بدن پرنہیں ہوتا۔پھررب ہی اسے روزیاں دیتا ہے۔ (احمد: ۳/ ۴۶۹، ابن ماجہ: ۴۱۶۵) اس حیات کے بعدتمہیں مارڈالے گا،پھرقیامت کے دن زندہ کرے گا،اللہ کے سواتم جن جن کی عبادت کررہے ہو۔ان میں سے ایک بھی ان باتوں میں سے کسی ایک پراختیارنہیں رکھتاان کاموں میں سے کوئی ایک بھی نہیں کرسکتا۔اللہ تعالیٰ ہی تنہاخالق ومالک، رازق،موت و حیات کامالک ہے۔ وہی قیامت کے دن تمام مخلوق کوجلادے گا۔اس کی معظم اورمقدس ذات اس سے پاک ہے کوئی اس کاشریک ہویاس کے برابرہو۔یاس کی اولادیاماں باپ ہوں۔وہ احدہے۔صمدہے۔اس کاکوئی کفونہیں۔ (ابن کثیر)