فَسُبْحَانَ اللَّهِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ
پس اللہ تعالیٰ کی تسبیح پڑھا کرو جب کہ تم شام کرو اور جب صبح کرو۔
یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنی ذات مقدسہ کے لیے تسبیح و تحمید ہے۔ جس سے مقصداپنے بندوں کی راہنمائی ہے ۔کہ ان اوقات میں،جوایک دوسرے کے پیچھے آتے ہیں اورجواس کی کمال قدرت اور عظمت پردلالت کرتے ہیں۔یعنی شام کا وقت رات کی تاریکی کاپیش خیمہ اور سپیدۂ سحردن کی روشنی کاپیش خیمہ ہوتا ہے۔ عشا شدتِ تاریکی کا اور ظہر خوب روشن ہوجانے کاوقت ہے۔پس وہ ذات پاک ہے جوان سب کی خالق ہے اورجس نے ان تمام اوقات میں الگ الگ فائدے رکھے ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ تسبیح سے مرادنمازہے۔اوردونوں آیت میں مذکوراوقات پانچ نمازوں کے اوقات ہیں (تُمْسُوْنَ) میں مغرب (وَعَشِیًّا) (تُصْبِحُوْنَ) میں نمازفجراور عشاء،سہ پہر میں عصر، (تُظْھِرُوْنَ) میں ظہرآجاتی ہے۔ طبرانی کی حدیث میں ہے کہ جس نے صبح شام یہ دونوں آیتیں پڑھ لیں اس سے دن رات میں جوچیزچھوٹ گئی اسے پالیا۔(ابن کثیر)