يَوْمَ يَغْشَاهُمُ الْعَذَابُ مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ وَيَقُولُ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اس دن انکے اوپر تلے سے انھیں عذاب ڈھانپ رہا ہوگا اور اللہ تعالیٰ (١) فرمائے گا کہ اب اپنے (بد) اعمال کا مزہ چھکو۔
اللہ تعالیٰ فرماتاہے اس دن انہیں نیچے سے آگ ڈھانک لے گی۔جیسے کہ ارشاد ہے: ﴿لَهُمْ مِّنْ جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَّ مِنْ فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ﴾ (الاعراف: ۴۱) ’’ان کے لیے آتش دوزخ کا بچھونا ہو گا اور ان کے اوپر(اسی کا)اوڑھناہوگا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿لَوْ يَعْلَمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا حِيْنَ لَا يَكُفُّوْنَ عَنْ وُّجُوْهِهِمُ النَّارَ وَ لَا عَنْ ظُهُوْرِهِمْ﴾ (الانبیاء: ۳۹) ’’کاش یہ کافرجانتے کہ اس وقت نہ تویہ کافرآگ کواپنے چہروں سے ہٹاسکیں گے اورنہ اپنی پیٹھوں سے۔‘‘ ان آیتوں سے معلوم ہو گیاکہ ہرطرف سے ان کفار کو آگ کھا رہی ہو گی۔ یہ اس وقت ہو گا جب ان کفارکواوندھے منہ گھسیٹ کرجہنم میں ڈالاجائے گااورکہاجائے گا۔ لو اب آگ کے عذاب کامزہ چکھو۔تمہیں اپنے اعمال کابدلہ ضروربھگتناہے۔