مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ ۖ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
جن لوگوں نے اللہ کے سوا اور کارساز مقرر کر رکھے ہیں ان کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ وہ بھی ایک گھر بنا لیتی ہے، حالانکہ تمام گھروں سے زیادہ کمزور گھر مکڑی کا گھر ہی ہے (١) کاش! وہ جان لیتے۔
مشرکوں کے معبودوں کی مثال جیسے مکڑی کاگھر ہو۔ یعنی جس طرح مکڑی کا جالا (گھر) نہایت بودا،کمزور اور نا پائیدار ہوتاہے ہاتھ کے ادنیٰ سے اشارے سے وہ نابود ہوجاتاہے ۔ اللہ کے سوا دوسروں کو اپنا معبود، حاجت روا اور مشکل کشا سمجھنا بھی بالکل ایسا ہی بے فائدہ ہے کیونکہ وہ بھی کسی کے کام نہیں آسکتے ۔ اس لیے غیر اللہ کے سہارے بھی مکڑی کے جالے کی طرح یکسر ناپائیدار ہیں اگر یہ پائیدار یانفع بخش ہوتے تو یہ معبود گزشتہ اقوام کو تباہی سے بچا لیتے، لیکن دنیا نے دیکھ لیاکہ وہ نہیں بچا سکے۔