أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ أَن يَسْبِقُونَا ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ
کیا جو لوگ برائیاں کر رہے ہیں انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہمارے قابو سے باہر ہوجائیں گے (١) یہ لوگ کیسی بری تجویزیں کر رہے ہیں (٢)
اس آیت کے دومطلب ہیں ایک یہ کہ جوایمان نہیں لائے وہ بھی یہ گمان نہ کریں کہ یہ ہماری گرفت سے بچ جائیں گے۔بڑے بڑے عذاب اورسخت سزائیں ان کی تاک میں ہیں یہ ہاتھ سے نکل نہیں سکتے ہم سے آگے بڑھ نہیں سکتے،ان کے یہ گمان بہت بُرے ہیں جن کابُرانتیجہ یہ عنقریب سیکھ لیں گے۔ دوسرامطلب یہ ہے کہ یہ لوگ انہی سرتوڑمخالفانہ کوششوں اورسازشوں کے باوجود خود ناکام رہیں گے اورغلبۂ اسلام کی راہ روکنے میں کبھی کامیاب نہ ہوسکیں گے ۔اوراگروہ ایساگمان کرتے ہیں کہ وہ یقیناکامیاب ہوجائیں گے تویہ ان کی زبردست بھول اورغلط قسم کافیصلہ ہے۔ واضح رہے کہ اس آیت کا روئے سخن صرف کافروں کی طرف ہے۔