سورة القصص - آیت 84

مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَى الَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو شخص نیکی لائے گا اسے اس سے بہتر ملے گا (١) اور جو برائی لے کر آئے گا تو ایسے بد اعمالی کرنے والوں کو ان کے انہی اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو وہ کرتے تھے۔ (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں جزاوسزاسے متعلق ضابطہ الٰہی تبایاگیاہے۔جویہ ہے کہ نیکی کابدلہ اللہ تعالیٰ اس کے اصل سے بہت زیادہ دے گا جو دس گناہ سے سات سو گنا تک بھی ہوسکتاہے۔بلکہ اس سے زیادہ بھی اوریہ اس کے فضل واحسان اوررحمت کی بناپرہوگا۔اوربُرائی کابدلہ اتناہی ملے گاجتنی برائی تھی۔ جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّيِّئَةِ فَكُبَّتْ وُجُوْهُهُمْ فِي النَّارِ هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ﴾ (النمل: ۹۰) ’’جوبرائی لے کرآئے گاوہ اوندھے منہ آگ میں جائے گاتمہیں وہی بدلہ دیاجائے گاجوتم کرتے رہے۔‘‘ دوسری قابل ذکربات یہ ہے کہ نیکی پراللہ نے یہ وعدہ فرمایاہے کہ اس کابدلہ ضرورملے گامگربرائی پریہ وعدہ نہیں فرمایا کہ اس کابدلہ ضرورمل کررہے گا۔کیونکہ یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ معاف فرمادے البتہ یہ بیان فرمادیاکہ اپنے کئے سے زیادہ سزانہیں ملے گی۔