وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ الگ کرلیں گے (١) کہ اپنی دلیلیں پیش کرو (٢) پس اس وقت جان لیں گے کہ حق اللہ تعالیٰ کی طرف سے (٣) اور جو کچھ بہتان وہ جوڑتے تھے سب ان کے پاس سے کھو جائے گا۔
تفسیرطبری میں ہے ہراُمت میں سے ایک گواہ یعنی اس اُمت کے پیغمبرکوالگ کھڑاکردیں گے۔مشرکوں سے کہاجائے گااپنے شرک کی کوئی دلیل پیش کرو۔ دلیل سے یہاں مرادکسی الہامی کتاب،یاکتاب وسنت کی دلیل ہے ۔جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ اللہ تعالیٰ نے واقعی فلاں فلاں قسم کے اختیارات اپنے فلاں فلاں بندوں کو تفویض کر رکھے ہیں۔ اس وقت یہ یقین کرلیں گے کہ فی الواقع عبادتوں کے لائق اللہ کے سوااورکوئی نہیں؟کوئی جواب نہ دے سکے گا۔ یہ سب حیران رہ جائیں گے اورتمام افترابھول جائیں گے۔