سورة النمل - آیت 26

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ۩

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اسکے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہ عظمت والے عرش کا مالک ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کائنات کی ہر چیز کامالک تو اللہ تعالیٰ ہی ہے لیکن یہاں صرف عرش عظیم کا ذکر کیاہے۔ ایک تو اس لیے کہ عرش الٰہی کائنات کی سب سے بڑی چیز اور سب سے برتر مخلوق ہے دوسرے یہ واضح کرنے کے لیے کہ ملکہ سبا کا تخت شاہی بھی ۔ گوبہت بڑاہے لیکن اسے اس عرش عظیم سے کوئی نسبت ہی نہیں ہے جس پر اللہ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق مستوی ہے ۔ ہُدہُد نے چونکہ توحید کا وعظ اور شرک کو ردکیاہے اور اللہ کی عظمت و شان کو بیان کیاہے۔ اس لیے حدیث میں آتاہے کہ’’چار جانوروں کو قتل مت کرو، چیونٹی، شہد کی مکھی، ہُدہُداور صُرَد یعنی لٹورا۔ (مسند احمد: ۱/ ۳۳۲، ابو داؤد: ۵۲۶۷، ابن ماجہ: ۳۲۲۴) صُرد (لٹورا) اس کاسر بڑ ا،پیٹ سفید اور پیٹھ سبز ہوتی ہے یہ چھوٹے چھوٹے پرندوں کا شکار کرتاہے۔ (حاشیہ ابن کثیر) ۔ اس مقام پر سجدہ کرنا واجب ہے۔ جس سے مقصود یہ ہے کہ ایک مومن اپنے آپ کو ان آفتاب پرستوں سے جدا کرے جو سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور اپنے عمل سے یہ ظاہر کرے کہ وہ آفتاب کو نہیں بلکہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کو اپنامعبود و مسجود تسلیم کرتا ہے۔