وَجَدتُّهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِن دُونِ اللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ
میں نے اسے اور اس کی قوم کو، اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے ہوئے پایا، شیطان نے ان کے کام انھیں بھلے کرکے دکھلا کر صحیح راہ سے روک دیا ہے (١) پس وہ ہدایت پر نہیں آتے۔
اس کامطلب یہ ہے کہ جس طرح پرندوں کو یہ شعور ہے کہ غیب کا علم انبیاء بھی نہیں جانتے جیساکہ ہُدہُد نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے کہا کہ میں ایک ایسی اہم خبر لایاہوں جس سے آپ بھی بے خبر ہیں اسی طرح وہ اللہ کی وحدانیت کااحساس و شعور بھی رکھتے ہیں۔ اسی لیے یہاں ہُدہُدنے حیرت واستعجاب کے انداز میں کہاکہ یہ ملکہ اور اس کی قوم اللہ کی بجائے سورج کی پجاری ہے اور شیطان کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ جس نے ان کے لیے سورج کی عبادت کو سجا کرکے دکھلایا ہواہے اور ان پر حق کا راستہ بند کررکھاہے اور وہ راہ راست پر آتے ہی نہ تھے۔