سورة الشعراء - آیت 221

هَلْ أُنَبِّئُكُمْ عَلَىٰ مَن تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیطان کس پر اترتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

شیطان صرف بدکردارلوگوں پراترتے ہیں: پہلے یہ بیان ہورہاتھاکہ قرآن جیسی عظیم الشان کتاب کی تنزیل شیطانوں کے بس کاروگ نہیں۔ یہ اللہ کااُتاراہواکلام ہے۔بزرگ طاقت ورفرشتہ اسے لایا ہے۔ یہ کسی شیطان یاجن کی طرف سے نہیں،شیطان توقرآن کی تعلیم سے چڑتے ہیں اس آیت میں یہ بتایاجارہاہے کہ شیطان کیسی چیز اُتارتے ہیں اور کیسے لوگوں پراترتے ہیں۔شیطان صرف جھوٹوں، بدمعاشوں اور بدکاروں پراُترتے ہیں۔وہ دیانت دار،راست بازلوگوں سے بیزارہوتے ہیں۔وہ دغابازاورجھوٹے قسم کے لوگوں سے خوش ہوتے ہیں۔کیونکہ وہ بھی جھوٹے اوربداعمال ہوتے ہیں۔ چنانچہ یہ شیطان اُچٹتی ہوئی کوئی ایک آدھ سنی سنائی بات کاہنوں کے کان میں ڈل دیتے ہیں۔ آگے پھر وہ اپنی طرف سے بہت سی باتیں شامل کرکے لوگوں میں ڈینگیں مارتے ہیں۔ پھر یہ لوگ اپنی غیب دانی کا ڈھونگ رچاتے، لچھے دار باتیں بناتے اور لوگوں کو ان کی قسمتیں بتاتے پھرتے ہیں۔ پھرکچھ لوگ جنوں کی تسخیراورموکلوں کے ذریعہ لوگوں کی بگڑی بناتے ہیں۔اوراس سے ان کامقصدمحض پیسہ بٹورنا ہوتا ہے۔